حق مہر ایسی چیز ہے جو بیوی کو نکاح کے وقت اس کےخاوند کی طرف سے نکاح کے عوض بطور معاوضہ دی جاتی ہے۔ یہ چیز نقد رقم بھی ہوسکتی ہے اور سونا یہ کوئی اور چیز بھی ہوسکتی ہے۔
حق مہر نکاح نامہ میں حق مہر کے خانہ میں تحریر کیا جاتا ہے ۔ حق مہر کی دو اقسام ہیں ایک معجل اور دوسری غیر معجل، معجل حق مہر جو کے نکاح کے وقت فوری طور پر دلہن کو ادا کردیا جاتا ہے دوسری قسم غیر معجل ہوتی ہے جو دوران شادی دولہن کو ادا کیا جاتا ہے اس کا کوئی وقت نہیں ہوتا کہ بیوی کو کب ادا کیا جائے گا۔ لیکن طلاق کی صورت میں بیوی کو حق مہر ادا کرنا لازمی ہوتا ہے۔
حق مہر ایک قرض ہے اور یہ خاوند نے ادا کرنا ہی ہوتاہے لیکن خاوند کی موت واقعہ ہوجائے تو ایسی صورت میں عورت کو حق مہر خاوند کی جائیداد میں سے ادا کیا جائے گا۔ حق مہر کی ایک تیسری قسم بھی ہے جو ہمارے یہاں عام ہے وہ ہے عندالطلب یعنی جب بیوی اپنے خاوند سے طلب کرے گی تو اس وقت خاوند حق مہر ادا کرنے کا پابند ہوگا۔ ایک حق مہر کا کچھ حصہ معجل اور کچھ حصہ غیر معجل یا عندالطلب بھی ہوسکتا ہے۔
اگر بیوی اپنے خاوند سے خلع لیتی ہے تو ایسی صورت حال میں عدالت بیوی کو معجل حق مہر واپس کرنے کا حکم دے سکتی ہے لیکن عدالت خلع کا ضیصلہ بیوی کو حق مہر واپسی کی شرط کے بغیر بھی جاری کرسکتی ہے۔
حکومت پنجاب نے قانون میں ترمیم کی ہے جس کے تحت عدالت خلع کی صورت مین بیوی کو حکم دسے سکتی ہے کہ وہ اپنے غیر معجل حق مہر کے پچاس فیصد تک کے حصہ سے یا تسلیم شدہ معجل حق مہر کے پچیس فیصد تک کے حصہ سے دستبردار ہوجائے۔
اور عدالت خاوند کو حکم دے گی کہ غیر معجل حق مہر کی تمام یا اس کاواجب الادا حصہ ییوی کو ادا کرے۔
ہمارے اس پوسٹ اور پیج کو لائیک شیر اور کمنٹ کرنا نہ بھولیے گا شکریہ!
حق مہر ایک قرض ہے اور یہ خاوند نے ادا کرنا ہی ہوتاہے لیکن خاوند کی موت واقعہ ہوجائے تو ایسی صورت میں عورت کو حق مہر خاوند کی جائیداد میں سے ادا کیا جائے گا۔ حق مہر کی ایک تیسری قسم بھی ہے جو ہمارے یہاں عام ہے وہ ہے عندالطلب یعنی جب بیوی اپنے خاوند سے طلب کرے گی تو اس وقت خاوند حق مہر ادا کرنے کا پابند ہوگا۔ ایک حق مہر کا کچھ حصہ معجل اور کچھ حصہ غیر معجل یا عندالطلب بھی ہوسکتا ہے۔
اگر بیوی اپنے خاوند سے خلع لیتی ہے تو ایسی صورت حال میں عدالت بیوی کو معجل حق مہر واپس کرنے کا حکم دے سکتی ہے لیکن عدالت خلع کا ضیصلہ بیوی کو حق مہر واپسی کی شرط کے بغیر بھی جاری کرسکتی ہے۔
حکومت پنجاب نے قانون میں ترمیم کی ہے جس کے تحت عدالت خلع کی صورت مین بیوی کو حکم دسے سکتی ہے کہ وہ اپنے غیر معجل حق مہر کے پچاس فیصد تک کے حصہ سے یا تسلیم شدہ معجل حق مہر کے پچیس فیصد تک کے حصہ سے دستبردار ہوجائے۔
اور عدالت خاوند کو حکم دے گی کہ غیر معجل حق مہر کی تمام یا اس کاواجب الادا حصہ ییوی کو ادا کرے۔
ہمارے اس پوسٹ اور پیج کو لائیک شیر اور کمنٹ کرنا نہ بھولیے گا شکریہ!
فیملی لاء پر ایک بہترین کتاب
قیمت صرف 1000 روپے
ConversionConversion EmoticonEmoticon