Law of Maintenance of wife and children in Pakistan


  نان و نفقہ بیوی اور بچوں کی وہ بنیادی ضروریات زندگی ہیں جن کو پورا کرنا خاوند یا والد کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

عدالت نان و نفقہ ادا کرنے کا حکم کرسکتی ہے۔


اگر شوہر اپنی اس ذمہ داری کو پورا نہیں کرتا اور تو ایسی صورت حال میں بیوی اپنا اور اپنے بچوں کے نان و نفقہ یعنی خرچہ کا دعوی فیملی عدالت میں کرسکتی ہے۔ اور عدالت خاوند کو حکم دے گی کہ بیوی اور بچوں کا خرچہ ادا کرے۔
کیا دادا بچوں کے نان و نفقہ ادا کرے گا۔


کیا داد پوتا پوتی کو خرچہ ادا کرنے کا پابند ہے؟


 اگر والد فوت ہوجاتا ہےیا غائب ہوجاتا ہے اور اگر بچوں کاداد کی مالی حیثیت بہتر ہے تو عدالت دادا کو پابند کرےسکتی ہے کہ وہ بچوں کانان و نفقہ پورا کرے۔
  

بیوی اور بچوں کا سابقہ خرچہ


بعض اوقات والدہ اپنا اور اپنے بچوں کا نان و نفقہ اپنے پاس سے کرتی ہے تو ایسی صورت حال میں عدالت چھ سال تک کا سابقہ خرچہ دلوا سکتی ہے جو بیوی نے عدالت میں کیس دائر کرنے سے قبل کیا ہو۔

عدالت کتنا نان و نفقہ لگاتی ہے؟


عدالت بیوی اور بچوں کا نان و نفقہ خاوند یا والد کی مالی  حیثیت اور ماہانہ آمدنی دیکھ کر لگاتی ہے۔اگر کوئی شخص امیر ہے تو اس کے بیوی بچوں کا طرز زندگی اور نان ونقفہ بہتر ہوگا اور اگر کوئی شخص غریب ہے تو اس کی بیوی  بچوں کا خرچہ بھی کم ہوگا۔ نان و نفقہ  میں خاوند کی آمدنی اور مالی وسائل کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔

عدت دورانیہ کا نان و نفقہ


طلاق یا خلع کے بعدعدت کے دورانیہ کا نان و نفقہ ادا کرنے کی ذمہ داری خاوند کی ہوتی ہے اور عدالت اس بابت مناسب حکم جاری کرسکتی ہے۔

خاوند کی آمدنی اور مالی حیثیت کاثبوت



خاوند کی مالی حیثیت کتنی ہےیعنی اس کی جائیداد اور اس کی آمدنی کتنی ہے اس کا ثبوت نے دینا ہوتا ہے اور اگر خاوند عدالت میں خود اپنی آمدنی کے حوالے سے کچھ بتاتا ہے تو  اس کا ثبوت اس نے ہی دینا ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ اگر عدالت چاہے تو کسی بھی ادارہ سے خاوند کی جائیداد اور آمدنی کی تفصیلات طلب کرسکتی ہے۔

خاوند کی جائیداد پر حکم امنتاعی۔



فیملی کورٹ خاوند کی جائیدا اور دیگر اثاثہ جات کو منجمد کرسکتی ہے تا کہ عدالت کے فیصلہ کی تکمیل کے لئے خاوند یا شوہر کی جائیداد فروخت کی جاسکے۔ اگر ایک شخص کا مکان ہے یا بنک اکاونٹ میں پیسے ہیں تو ایسی صورت حال میں اگر عدالت چاہے تو اس جائیداد پرحکم جاری کرسکتی ہے جس کے تحت وہ اثاثہ جات منجمد ہوجائیں گے تاکہ خاوند اس جائیداد کو فروخت نہ کرسکے۔

نافرمان بیوی کا نان ونفق





اگر بیوی اپنے شوہر کی نافرمان ہے اپنے خاوند کاگھر چھوڑ کر چلی گئی ہے اور عدالت کے حکم کے باوجود اپنےشوہر کے حقوق پورے نہ کر رہی ہے تو ایسی صورت حال میں عورت نان و نفقہ کے حق سے محروم ہوسکتی ہے۔

عبوری نان و نفقہ


عبوری خرچہ یعنی عارضی نان و نفقہ اگربیوی نان ونفقہ کا دعوی کرتی ہے تو عدالت خاوند کے عدالت پیش ہوتے ہی عبوری خرچہ لگا سکتی ہے اور خاوند اس خرچہ کو دینے کا پابند ہوگا بصورت دیگر عدالت خاوند کے خلاف فیصلہ کرسکتی ہے۔

بچوں کے خرچہ کی رقم میں سالانہ اضافہ


عام طور پر عدالت بچوں کے خرچہ میں سالاںہ دس فیصد اضافہ کا حکم بھی ساتھ ہی کردیتی ہے اور ہر سال خرچہ کی رقم میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔

بچوں کو کس عمر تک خرچہ دیا جاتا ہے؟



جب تک بچے بالغ نہیں ہوجاتے اس وقت تک بچے خرچہ کے حقدار ہوتے ہیں۔۔







فیملی قوانین پر مختصر اور جامع کتاب
قیمت صرف 1000 روپے
Previous
Next Post »