Gandhi as practicing lawyer


گاندھی نے قانون کی تعلیم لندن یونیورسٹی سے حاصل کی اور اٹارنی مقرر ہونے کے بعد پہلی بار عدالت میں پیش ہو کر جج کے سامنے بولنے کی کوشیش کی تو اسکے گٹھنے کاپنے لگے اور وہ اس قدر خوف زدہ ہوگیا کہ گھبراہٹ اور شکست خوردگی کے عالم میں بیٹھنا پڑگیا۔

لندن میں ایک وکیل کے طور پر وہ کوئی مقام حاصل نہ کرسکا، وہ وہاں عملی طور پر ناکام ہوگیا تھا۔
کئی سال پہلے جب وہ انگلینڈ آیا تھا تو اسکے آئرش استاد نے اسے انگلش کی مشق کے لئے اسے سرمن آن دی ماونٹ بار بار نقل کرنے کا کہا۔ کئی کئی گھنٹے وہ بیٹھا رہتا ۔

خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو انکساری کا مظاہرہ کرتے ہیں کیونکہ وہ زمین کے وارث ہوں گے۔۔۔۔ خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو دنیا میں امن قائم کرتے ہیں ۔۔۔۔

اور ان الفاظ نے اس پر گہرے اثرات مرتب کئے۔ تھوڑے عرصے بعد اسے کچھ بڑے قرضے وصول کرنے کے لئے ساوتھ افریقہ بھیج دیا گیا۔ اور وہان اس نے یہی فلسفہ استعمال کرنا شروع کیا اور یہ کارگر رہا۔

اس طرح جلد ہی گاندھی کے گرد موکلین کا جمگھتا لگ گیا، کیونکہ وہ ان کے مقدمات کے فیصلے پر امن طور پر عدالت کے ذریعے کراتا اور ان کی رقم اور وقت بچاتا۔ جلد ہی گاندھی کی آمدنی پندرہ ہزار ڈالر سالانہ تک جاپہنچی۔ منکسر المزاجی زمین کی وارث بن رہی تھی۔

(حوالہ معروف لوگوں کی غیر معروف باتیں) 
Previous
Next Post »