Khula dissolution of Marriage

جب کوئی عورت اپنے شوہر کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی اپنی شادی کو ختم کرنا چاہتی ہے تو وہ عورت فیملی کورٹ میں فیملی کورٹ ایکٹ کے سیکشن ۵ کے تحت خلع کا دعوی دائر کرے گی۔

عدالت اس عورت کے بتائے ہوئے پتہ کہ مطابق فیملی کورٹ کے سیکشن آٹھ کے تحت اس عورت کے شوہر کو نوٹس جاری کرے گی ۔

فیملی کورٹ ایکٹ کے سیکشن ۹ کے تحت جو نہی خاوند عدالت میں پیش ہوگا تو جواب جمع کروائے گا یا عدالت اس کو جواب جمع کراونے کا مزید وقت دے سکتی ہے لیکن حکومت پنجاب نے یہ وقت پندرہ دن تک محدود کردیا ہے اور اگر خاوند جواب جمع نہیں کرواتا تو عدالت خاوند کو جواب دینے کے حق سے محروم کر دے گی۔

اور اگر خاوند عدالت میں پیش نہیں ہوتا تو عدالت یکطرفہ کاروائی شروع کر کےبیوی کی طرف سے پیش کیے ثبوت کو دیکھنے کے بعد فیصلہ کر دے گی اور اس فیصلہ کی کاپی خاوند کہ پتہ پرارسال کر دے گی۔

اگر خاوند عدالت میں پیش ہوجاتا ہے اور اپنا جواب جمع کروا دیتا ہے تو پھر عدالت فیملی کورٹ کے سیکشن ۱۰ کے تحت میاں بیوی میں صلح یا سمجھوتا کروانے کی کوشیش کرے گی لیکن یہ کوشیش ناکام ہو جانے پر عدالت فوری طور پر خلع کی ڈگری جاری کردے گی اور عدالت عورت کو حکم دے سکتی ہے کو وہ اپنے خاوند کو حق مہر واپس کرے۔

حکومت پنجاب نے قانون میں ترمیم کی ہے جس کے تحت عدالت خلع کی صورت میں بیوی کو حکم دسے سکتی ہے کہ وہ اپنے غیر معجل حق مہر کے پچاس فیصد تک کے حصہ سے یا تسلیم شدہ معجل حق مہر کے پچیس فیصد تک کے حصہ سے دستبردار ہوجائے۔ اور عدالت خاوند کو حکم دے گی کہ غیر معجل حق مہر کی تمام یا اس کا واجب الادا حصہ بیوی کو ادا کرے۔


عدالت کے سامنے اگر صرف یہ بات کہہ دے کہ وہ وہ کسی صورت بھی اپنے خاوند کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی اور اس کو اپنے خاوند سے نفرت ہو گئی ہے تو عدالت عورت کے بیان حلفی پر ہی خلع کی ڈگری جاری کر دیتی ہے لیکن ڈگری جاری کرنے سے قبل فیملی کورٹ ایکٹ کے سیکشن ۱۲ کے تحت ایک بار پھر سمجھتا اور صلح کروانے کی کوشیش کرتی ہے اور ناکامی کی صورت میں خلع کا فیصلہ جاری کر دیتی ہے۔


خلع کی ڈگری پاس ہوجانے کے بعد اگر میاں بیوی دوبارہ شادی کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں اور اس کے لئے انہیں حلالہ کرنے کی ضرورت نہ ہے کیونکہ خلع کی ڈگری ایک طلاق تصور کی جاتی ہے۔ 

مرد کو حق حاصل ہے کہ اگر اس کی بیوی نافرمان ہے تو وہ اس تین ماہ میں ایک ایک کر کے طلاق دے سکتا ہے اسی طرح عورت کو یہ حق بذریعہ خلع دیا گیا ہے کہ وہ عدالت کے ذریعہ سے طلاق لے کر اپنی ذندگی اپنی مرضی سے گزارے ۔

خلع کا فیصلہ ہوجانے کے بعد عدت کے تین مہینے گزرنے کے بعد خلع کا فیصلہ حتمی ہوجاتا ہے۔
فیملی لاء پر ہماری کتاب قیمت صرف 1000 روپیہ۔
Previous
Next Post »